امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کے لیے پرعزم ہے، تاہم وہ ایسا کوئی فرمان نہیں جاری کر سکتا کہ انتخابات کیسے کرائے جائیں۔ واشنگٹن نے پاکستان میں کسی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت سے بھی انکار کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے جمعرات کے روز اپنے ایک تبصرے میں کہا کہ واشنگٹن جمہوریت کی پوری طرح سے حمایت کرتا ہے، تاہم وہ پاکستان کو یہ حکم بھی نہیں دے سکتا کہ اسے اپنے انتخابات کیسے کروانے چاہیں۔
معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے صحافیوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران خان، ان کی پارٹی اور اس جماعت کے امیدواروں کے خلاف ہونے والی مبینہ حکومتی زیادتیوں کے بارے میں سوال کیا تھا، جس کے جواب میں امریکی ترجمان نے یہ باتیں کہیں۔
میتھیو ملر نے اپنی حکومت کے اس موقف کو اجاگر کرنے کی کوشش کی کہ واشنگٹن ”جمہوری عمل کی حمایت” کرتا ہے، تاہم انہوں نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے مخصوص مسائل پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
انہوں نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے امریکی موقف پر زور دیتے ہوئے کہا، ”امریکہ ایسا کچھ نہیں کرتا کہ وہ پاکستان کو اس بات کی تفصیلات بتائے کہ اسے اپنے ہاں انتخابات کیسے کروانے ہیں۔
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا: ”ہماری دلچسپی جمہوری عمل میں ہے۔ ہم پاکستان کے قوانین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوتے دیکھنا بھی چاہتے ہیں اور ہم پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی ایک امیدوار یا کسی ایک جماعت کی حمایت نہیں کرتے۔
البتہ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان میں انتخابات، ”آزادانہ، منصفانہ اور پرامن طریقے سے کرائے جائیں جس میں اظہار رائے کی آزادی، اجتماع، اور ایسوسی ایشن کی آزادی بھی شامل ہو۔ بالآخر اسے ایک مکمل، کھلے پن، قابل اعتماد اور متحرک جمہوری عمل ہونا چاہیے۔”
امریکی ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مستقبل کی قیادت کے بارے میں فیصلے کا حق ”پاکستانی عوام کے پاس ہے” اور اپنی سیاسی تقدیر کا تعین کرنے میں اقوام کی خود مختاری کا امریکہ احترام کرتا ہے۔
مسٹر ملر کے یہ تبصرے عمران خان اور ان کی پارٹی کے امیدواروں کے خلاف حکومت کے اقدامات پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان آئے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بنگلہ دیش میں ہونے والے آئندہ انتخابات کے بارے میں بھی ایسے ہی بیانات دیے اور ڈھاکہ کی حکومت پر زور دیا کہ وہ بھی انتخابات کے منصفانہ انعقاد کو یقینی بنائے۔
گزشتہ ستمبر میں بھی امریکہ نے اپنے ایک بیان میں پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ آزادانہ، منصفانہ اور وقت پر انتخابات کرانے کے ساتھ ہی، ”انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرے۔
اس وقت بھی امریکی اہلکاروں نے پاکستانی حکام پر زور دیا تھا کہ وہ ”پاکستان کے قوانین کے مطابق انتخابی عمل کو آگے بڑھائیں۔