فرانسیسی دارالحکومت اس سال گرمیوں میں اولمپک اور پیرالمپک مقابلوں کی میزبانی کرے گا اور پیرس کے ہوٹلوں کی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اس عالمی ایونٹ سے قبل مہمانوں کے لیے کمرے کھٹملوں اور دیگر کیڑے مکوڑوں سے پاک ہونا چاہییں۔
پیرس سے شائع ہونے والے اخبار لپاریزیاں (Le Parisien) کی رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت میں گھروں اور ہوٹلوں وغیرہ میں کھٹمل اور کیڑے مکوڑے مارنے کا کام کرنے والے پیشہ ور اداروں کو اب یہ مسلسل آرڈر ملنا شروع ہو چکے ہیں کہ ان کے ماہرین مختلف ہوٹلوں میں جا کر ان کے معائنے کریں اور ان کے ایسے حشرات سے پاک ہونے کی تصدیق کریں۔
ایسے کیڑے مکوڑوں کا پتہ چلا کر ان کو تلف کرنے والے ادارے عام طور پر ان تربیت یافتہ کتوں سے بھی مدد لیتے ہیں، جو کھٹملوں اور دیگر حشرات کی موجودگی کا کسی بھی کمرے یا جگہ کو سونگھ کر پتہ چلا لیتے ہیں۔
بستروں میں کھٹملوں کی موجودگی کا کتوں کی مدد سے پتہ چلانے والے فرانسیسی ماہرین کی تنظیم کے صدر سباستیاں پیزوکارو نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ”کسی بھی ہوٹل کی انتظامیہ اپنے لیے بکنگ کے آن لائن پلیٹ فارمز پر کھٹملوں کی تصاویر نہیں دیکھنا چاہتی تاکہ اپنی منفی تشہیر سے بچ سکے۔ اس لیے ہر ادارہ اس بات کو زیادہ سے زیادہ حد تک یقینی بنانا چاہتا ہے کہ اس کے زیر انتظام ہوٹل یا ہوٹلوں کے بستر اور کمرے کھٹملوں اور ہر طرح کے کیڑے مکوڑوں سے پاک ہوں۔ اسی لیے اب انہوں نے معائنے کے لیے آرڈر دینا شروع کر دیے ہیں۔
ایسے ماہرین کی طرف سے کسی بھی کمرے کے معائنے کے اوسطاﹰ 30 یورو وصول کیے جاتے ہیں۔ اگر وہاں کھٹمل یا دیگر چھوٹے چھوٹے حشرات میں سے کوئی کیڑے مکوڑے پائے جائیں، تو انہیں بہت گرم بھاپ سے تلف کر دیا جاتا ہے اور اس سروس کے لیے پھر کوئی اضافی رقم چارج نہیں کی جاتی۔
پیرس میں اس سال کے گرمائی اولمپک مقابلوں کا انعقاد 26 جولائی سے لے کر 11اگست تک ہو گا جبکہ جسمانی طور پر معذور کھلاڑیوں کے اسپیشل اولمپکس یا پیرالمپکس کہلانے والے مقابلوں کا اہتمام اسی شہر میں 28 اگست سے لے کر آٹھ ستمبر تک کیا جائے گا۔
یورپی یونین کے رکن ملک فرانس میں گزشتہ برس گرمیوں میں کھٹملوں کی موجودگی اور ان کا انسانی صحت کے لیے خطرناک ہونا اس وقت ملک بھر میں زیر بحث آ گیا تھا جب عام شہریوں نے ٹرینوں، سینما گھروں یا دیگر مقامات پر نظر آنے والے کھٹملوں اور دیگر حشرات کی تصویریں بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا شروع کر دی تھیں۔
فرانسیسی حکام نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ 2017ء اور 2022ء کے درمیانی عرصے میں ملک میں کھٹملوں کے پائے جانے کی شرح میں بہت اضافہ ہو گیا تھا۔ اندازوں کے مطابق پورے فرانس میں 11فیصد تک گھرانوں میں بستروں میں کھٹمل پائے جاتے ہیں۔
یہ بات تو ہر کوئی جانتا ہے کہ کھٹمل انسانوں کو کاٹ کر ان کا خون چوستے ہیں اور ان کے لیے افزائش کے پسندیدہ مقامات بند رہائشی جگہیں ہوتی ہیں۔