پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والے آرٹیکل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مضمون میں جو باتیں لکھی گئی ہیں وہ درست ہیں، میں نے زبانی ہدایات دی تھیں جس کے بعد آرٹیکل لکھا گیا۔190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آج (8 جنوری کو) اڈیالہ جیل میں مقدمے کی سماعت کی، سماعت میں عمران خان کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی طبیعت ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی مختصر گفتگو کی۔ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ دی اکانومسٹ میں چھپنے والا آرٹیکل آپ نے ہی لکھا تھا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں بین الاقوامی جریدے میں چھپنے والے کالم کی ذمہ داری لیتا ہوں۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے کالم سے متعلق زبانی ہدایات دی تھیں، ان گائیڈ لائنز کے نتیجے میں ہی آرٹیکل لکھا گیا اور چھاپا گیا، میں نے آرٹیکل زبانی ڈکٹیٹ کروایا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ ہفتے میری ایک تقریر بھی سوشل میڈیا پر آجائے گی، آج کل مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا زمانہ ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل عمران خان کا عالمی جریدے دی اکانومسٹ میں ایک مضمون شائع ہوا تھا جس میں عمران خان نے 8 فروری کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کو ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں الیکشن ہوں یا نہ ہوں مگر جس طریقے سے انہیں اور ان کی پارٹی کو عدم اعتماد کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، اس سے ایک چیز واضح ہو گئی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ، سیکیورٹی ایجنسیاں اور سول بیوروکریسی پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔