تحریک انصاف اورتحریک انصاف نظریاتی کےدرمیان معاہدے کے مطابق 7 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی

پاکستان تحریک انصاف اور تحریک انصاف نظریاتی کےدرمیان معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اورتحریک انصاف نظریاتی کےدرمیان معاہدہ 30 دسمبرکوہوا۔معاہدے کے مطابق 7 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی اور اختر اقبال ڈار کو سینیٹ کی نشست دی جانی تھی۔

معاہدے کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی سطح پرمخصوص نشست کےلیے ایک امیدوارنظریاتی پارٹی کو دینا تھا، نظریاتی پارٹی کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایک ایک مخصوص نشست دینا تھی۔معاہدےکے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کوبلے باز کے نشان پر لڑنا تھا اور دونوں جماعتوں کےلیےبانی پی ٹی آئی کافصیلہ حتمی ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر علی ظفر نے پاکستان تحریک انصاف نظریاتی سے معاہدے کی تصدیق کی اور کہا کہ تحریک انصاف اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان معاہدہ اسلام آباد میں ہوا۔افسوس تحریک انصاف نظریاتی کے رہنما معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔
اس حوالے سے بیرسٹرگوہر کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کےمستردکرنےکےعمل کے بعد معاہدہ غیر مؤثر ہوگیا، ہمیں اب سپریم کورٹ سے امید ہے، سپریم کورٹ بلے کانشان بحال کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں