جرمنی میں صحت عامہ کے لیے مفید غزائیت فراہم کرنے کے سلسلے میں منتخب کردہ شہریوں کی کونسل نے اپنی تجاویز پیش کر دیں۔
کونسل نے سولہ سال سے کم عمر کے بچوں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی کی سفارش بھی کر دی۔
جرمنی شہریوں پر مشتمل ایک نئی کونسل ’’نیوٹریشن ان ٹرانزیشن‘‘ کی جانب سے اتوارکے روز وفاقی جرمن پارلیمان یا بنڈس ٹاگ کے صدرکو نو تجاویز کی ایک فہرست پیش کی گئی، جس کا مقصد غذائیت کے ذریعے صحت عامہ کو بہتر بنانا ہے۔ اس کونسل کو مئی 2023 میں یہ فہرست مرتب کرنے کے مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا۔
بنڈس ٹاگ کے صدر باربل باس نے کونسل کے کام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کے حوالے سے کہا، ’’ہمارے پارلیمانی کام کے لیے یہ ایک اہم تحریک ہے۔‘‘ کونسل کی جانب سے پیش کردہ تجاویز میں سرفہرست پری سکولوں کے کم سن بچوں اور ریگولرسکولوں کے طلباء کے لیے ملک گیر فری لنچ کی فراہمی کا مطالبہ تھا۔
کونسل نے تجویز پیش کی کہ جرمن اسکول سسٹم میں ہر بچے کے لیے مفت اور صحت بخش دوپہر کے کھانے کو یقینی بنانے کے اخراجات کو ریاستی اور مقامی حکومتوں کے درمیان تقسیم کیا جانا چاہیے کیونکہ کونسل کے بقول، ’’صحت مند کھانا اکثر معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کے لیے بہت مہنگا ہوتا ہے۔‘‘
تاہم اس حوالے سے پیش کی گئی تجاویز میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مفت اسکول لنچ کے حق دار وہی بچے ہیں، جو غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
مصنوعات کی لیبلنگ
اس فہرست کی دوسری تجویزمیں فیڈرل فوڈ لیبلنگ کو ایک اہم ضرورت قرار دیا گیا ہے، جو صارفین کو صحت مند کھانے کا انتخاب آسان بنانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کرےکہ اس خوراک کا حصہ بننے والے جانوروں کی افزائش کہاں اور کیسے کی جاتی ہے۔
کونسل نے کہا کہ کھانے کے قابل استعمال حصے کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیےایک خاص پیمانے کی سپر مارکیٹوں کو بھی فوڈ بینکوں کو اضافی سامان عطیہ کرنے کی ضرورت ہے۔کونسل نے ہسپتالوں، تھراپی مراکز، نرسنگ ہومز سمیت ملک میں صحت کی دیگر خدمات فراہم کرنے والے اداروں میں بھی صحت مند اور متوازن کھانوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
اس کے علاوہ ان کی جانب سے اس بات سے خبردار کرتے ہوئے کہ انرجی ڈرنکس کے صحت پر نقصانات الکحل اور سگریٹ کے برابر ہیں، یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ بالخصوص 16 سال سے کم عمر بچوں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت کرنے پر پابندی لگائی جائے۔
ٹیکسوں میں کمی
آخر میں کونسل نے صحت مند، اخلاقی، پائیدار اور ماحول دوست خوراک کو ہر ایک کے لیے قابل استطاعت بنانے کے سلسلے میں ٹیکسوں کی ایک نئی راہ اپنانے کی تجویز بھی دی۔ اس مقصد کے لیے کونسل نے نامیاتی طور پر اگائے جانے والے پھلوں اور سبزیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر لیکن چینی اور روایتی غیر نامیاتی گوشت پر 19فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔
بنڈس ٹاگ کے صدر باس نے کہا کہ تجاویز کو ایک رپورٹ کی شکل دی جائے گی اور فروری کے آخر تک اسے باضابطہ طور پر منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، تجاویز پر پارلیمانی کمیٹیوں اور پارلیمان کے ایوان میں بحث کی جائے گی۔
‘شہری مکالمے کی نئی شکلوں’ کے لیے اتحاد کے دباؤ کا حصہ
باس نے اس کونسل کو ’’ایک متحرک جمہوریت کی کامیاب اور اختراعی مثال‘‘ قراردیا۔ یہ کونسل جرمن حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں ایس پی ڈی، گرینز ،اور ایف ڈی پی کے ایک مشترکہ معاہدے کے نتیجے میں وجود میں آئی تھی۔
اس معاہدے کا مقصد ”شہری مکالموں کی نئی شکلیں‘‘ تلاش کرنا ہے۔ یہ کونسل 160 منتخب شہریوں پر مشتمل ایک گروپ ہے، جس کےشرکاء کا انتخاب کرنے کے لیے کوئی خاص طریقہ کار اپنانے کی بجائے عوامی لاٹری کا طریقہ کار اپنایا گیا۔ خیال رہے کہ بنڈس ٹاگ کسی بھی طرح اس گروپ کی تجاویزکو اپنانے کی پابند نہیں ہے۔
گروپ نے واضح کیا کہ ان کی تمام تجاویز معلومات اور علم کی بنیاد پر دی گئی ہیں۔