سپین کے ایک گاﺅں میں گزشتہ دونوں ہونے والی تین بہن بھائیوں کی ناگہانی موت کو آن لائن فراڈ کا شاخسانہ قرار دیا جانے لگا۔
تفصیلات کے مطابق سپین کے دارالحکومت میڈرڈ سے 35کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں موریتا ڈی تیجونا میں تینوں بہن بھائیوں کی ان کے آبائی گھر سے ادھ جلی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ہمسایوں نے دو دن سے بہنوں اور ان کے معذور بھائی کے نظر نہ آنے پر پولیس کو مطلع کیا ۔ پولیس آفیسرز ان کے گھر میں داخل ہوئے تو تینوں بہن بھائیوں کی لاشیں مل گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بہنوں بھائیوں کی موت کو قتل کی واردات کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ دونوں بہنیں ایک آن لائن فراڈ کے سبب ہزاروں پاﺅنڈز کی مقروض ہو گئی تھیں اور یہی فراڈ اور قرض ان کی موت کا سبب بنا۔ہمسایوں کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ دونوں بہنوں کی انٹرنیٹ پر دو امریکی فوجیوں سے، جو نوسرباز تھے، ملاقات ہوئی اور وہ ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ دونوں امریکی فوجیوں نے دونوں بہنوں کو اپنی محبت کے جال میں پھنسا کر اعتماد میں لیا اور پھر ایک فوجی نے ایک دن رابطہ کرکے دوسرے فوجی کے لڑائی میں مارے جانے کی خبر ان بہنوں کو سنائی۔ہمسایوں کے مطابق اس فوجی نے دونوں خواتین سے کہا کہ مرنے والے فوجی کو 70لاکھ یورو کی رقم وراثت میں ملی ہے جو وہ ان خواتین کو بھجوانا چاہتا ہے تاہم یہ رقم بھیجنے کے لیے اسے چند ہزار یوروز کی ضرورت ہے۔اس نے قانونی کارروائی اور دیگر حیلے بہانوں سے خواتین سے کافی رقم ہتھیائی اور پھر رابطہ ختم کر دیا۔ہمسایوں نے بتایا کہ خواتین نے اس شخص کو بھیجی گئی تمام رقم آس پاس کے لوگوں، رشتہ داروں اور دوستوں سے ادھار لی تھی۔ بیس سے سو یورو تک، جس شخص سے جتنے پیسے ملے ان بہنوں نے لیے اور اکٹھے کرکے پانچ سےسات ہزار یورو کی رقم اس نوسرباز کو بھجوا دی۔ کئی لوگوں نے خواتین کو سمجھانے کی کوشش کی اور بتایا کہ ان کے ساتھ فراڈ ہونے والا ہے لیکن وہ نہیں مانیں اور رقم اس فرضی امریکی فوجی کو بھجوا دی۔ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔