میڈرڈ/اسپین میں تین بوڑھے بہن بھائیوں کے قتل کے مقدمے کا سامنا کرنے والے پاکستانی پر اب الزام ہے کہ اس نے جیل میں اپنے سیل میٹ کو قتل کر دیا ہے۔
ملزم جس کی شناخت دلاور حسین فضل چوہدری کے نام سے ہوئی ہے، کو جنوری 2024 میں میڈرڈ کے باہر ایستریمیرا جیل منتقل کیا گیا تھا۔ مرنے والے شخص کی موت مکے مارنے سے ہوئی ہے
دلاور حسین فضل چوہدری نے مبینہ طور پر میڈرد کے قریبی قصبے موراتا دی تاجونا میں دو بہنوں اور ان کے بھائی کو قتل کرنے کا اعتراف کیاہے۔
15 فروری 2024 کی الصبح جیل میں اس وقت خطرے کی گھنٹی بج گئی جب ایک شخص اپنے سیل میں مردہ پایا گیا۔دلاور حسین فضل چوہدری بلغاریائی نژاد ایک 39 سالہ شخص کے ساتھ سیل شیئر کر رہا تھا۔مرنے والے شخص کو سمجھا جاتا ہے کہ اسے کئی مکے اور دھکے لگے ہیں اور اب اس کی موت کی پولیس اور فرانزک ماہرین کے ذریعہ تفتیش کی جارہی ہے۔
یہ سیل ایستریمیرا جیل کے اس حصے میں تھا جو مشکل قیدیوں کے لیے جانا جاتا ہے اور سیل میٹ کو دلاور حسین فضل چوہدری پر نظر رکھنے کے لیے رکھا گیا تھا۔چودھری کو خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے دو دن بعد 24 جنوری کو ایستریمیرا جیل میں داخل کیا گیا تھا۔