اس سال 15لاکھ سے زائد غیرملکی مسلمان حج کا فریضہ ادا کرینگے،عازمین حج کو منیٰ پہنچانے کا سلسلہ شروع

اس برس پندرہ لاکھ سے زائد غیر ملکی مسلمان حج کریں گے۔ سعودی حکام کے مطابق جج کی ادائیگی کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ پیر کی شام سے ہی عازمین حج کو منیٰ پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔
عازمین حج منیٰ میں قائم کردہ دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی میں قیام کریں گے جبکہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آٹھ ذوالحجہ بروز ہفتہ ادا کیا جائے گا۔

سعودی عرب کے ‘مقدس شہر‘ مکہ میں رواں ہفتے کے اواخر میں حج کے آغاز سے قبل سعودی عرب میں مسلمان زائرین کی بڑی تعداد پہنچ چکی ہے۔
حج کا باضابطہ آغاز جمعے کو ہو گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس موقع پر سعودی عرب میں رہنے والے لاکھوں سعودی اور دیگر افراد بھی غیر ملکی عازمین کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔

سن 2023 میں اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد نے حج کیا تھا۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ اس سال عازمین حج کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہو گی۔
واضح رہے کہ کووڈ کی عالمی وبا سے قبل سن 2019 میں چوبیس لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حج کیا تھا۔ تاہم اس وبا کے ختم ہونے کے بعد سے اب تک دوبارہ اتنی بڑی تعداد میں مسلمان حج نہیں کر سکے۔
سعودی حکومت نے حج کے لیے ایک کوٹہ سسٹم متعارف کرا رکھا ہے، جس کے تحت کسی بھی ملک میں بسنے والے ہر ایک ہزار مسلمانوں میں سے ایک کو حج کے لیے آنے کی اجازت ہوتی ہے۔ یعنی فرض کریں کہ اگر کسی ملک میں مسلمانوں کی آبادی پچاس ہزار ہے، تو وہاں سے پچاس افراد کو حج کرنے کی اجازت مل سکے گی۔

اس مرتبہ ویسٹ بینک سے تعلق رکھنے والے کم ازکم بیالیس ہزار فلسطینی بھی حج کریں گے۔ یہ فلسطینی رواں ماہ کے آغاز میں ہی سعودی عرب پہنچ گئے تھے۔ فلسطینی اتھارٹی نے بتایا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے مابین جاری مسلح تنازعے کے سبب اس سال غزہ پٹی سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی فلسطینی حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں