مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے ایک اور بری خبر، بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے کے بعد فی کلو آٹے کی قیمت میں پانچ تا سات روپے اضافہ ہوجائے گا۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ہفتے کو لاہور میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ فلور ملز مالکان نے حکومت سے گندم کی مصنوعات پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت پر واضح کردیا ہے کہ اگر گندم کی مصنوعات پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو وہ اپنی فلور ملیں بند کرنے سمیت ہڑتال کی کال بھی دے سکتے ہیں۔
پاکستان فورمز ایسوسی ایشن کے چئیرمین چوہدری عامر عبداللہ نے بتایا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے آٹا، میدہ اور فائن آٹا 7روپے فی کلو مہنگا ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے بعد 10کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 106روپے کا اضافہ ہو جائے گا جبکہ میدہ، فائن آٹا کی قیمتوں میں 460روپے فی بوری کا اضافہ ہوجائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صرف 2فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں جبکہ 98فیصد سیلز ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز غریب عوام سے وصول کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گندم کی مصنوعات فروخت کنندہ ہول سیلر اور ریٹیلر پر ٹیکس کے نفاذ سے ان اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے سے عوام بری طرح متاثر ہوں گے۔
عامر عبداللہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ فلور ملز ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کرنے کا کام نہیں کرسکتیں اور نہ ہی فلور ملیں حکومت یا ایف بی آر کا ذیلی ادارے ہیں۔