فرانس میں حالیہ انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی معلق پارلیمنٹ نے ملکی سیاست کو غیر معمولی پیچیدگیوں کا شکار کر دیا ہے۔ فرانس کو اولمپکس کے انعقاد سمیت آئندہ آنے والے مہینوں میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔
فرانس کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں کسی بھی جماعت کی جانب سے واضح اکثریت حاصل نہ کر سکنے کے بعد اس یورپی ملک میں سیاسی غیر یقینی کی صورت حال جاری ہے۔
فرانس کو موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے سے قبل اولمپک کھیلوں کے انعقاد کے لیے لاجسٹک اور سکیورٹی چیلنجوں سے بھی نمٹنا ہوگا، اس دوران سیاست کا معمول کا کاروبار ستمبر تک بند ہے۔
ایک ایسے موقع پر جب فرانس اور اس کے رہنما آنے والے مشکل ہفتوں میں آگے بڑھنے کی کوششیں کر رہے ہوں گے ایسے میں کچھ اہم تاریخیں قابل ذکر ہیں، آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔
دس جولائی: حکومت سازی کے لیے اتحاد کی تشکیل کے لیے غیر رسمی بات چیت میں تیزی آچکی ہے کیونکہ قانون ساز اگلے ہفتے پارلیمنٹ کے باضابطہ آغاز سے قبل پیرس واپس لوٹ رہے ہیں۔ تاہم بہت کم لوگ ابتدا میں ہی کسی اتحاد کے قیام کے لیے بات چیت کی کامیابی کی توقع کر رہے ہیں۔
چودہ جولائی: باسٹیل ڈے یعنی فرانس کے قومی دن کے موقع پر صدر ایمانویل ماکروں کے لیے ایک ایسا موقع ہوگا کہ وہ ملکی عوام اور اپنے حریف سیاسی دھڑوں کو مستقبل کے اپنےسیاسی نقطہ نظر سے آگاہ کریں۔ فرانسیسی صدر انتخابات کے بعد کی صورت حال پر اب تک خاموش رہے ہیں۔
اٹھارہ جولائی: یہ نئی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے باضابطہ آغاز کا دن ہو گا۔ کچھ لوگ اسے ایک ایسے لمحے کے طور پر بھی دیکھتے ہیں، جب الیکشن کے مقصد کے لیے بنائے گئے عارضی اتحاد، خاص طور پر بائیں بازو کا نیا پاپولر فرنٹ، تحلیل ہو جائے گا اور پھر انفرادی جماعتیں اپنے آپشنز پر نئے سرے سے غور کر سکتی ہیں۔
چھبیس جولائی: یہ اولمپک گیمز کے آغاز کا دن ہے، جو گیارہ اگست تک جاری رہیں گے اور اس دوران عوام اور میڈیا کی توجہ سیاست سے ہٹی رہے گی۔ کچھ قانون سازوں کا مشورہ ہے کہ اس مدت کو سیاسی عمل میں کولنگ پیریڈ کے طور پر استعمال کیا جائے۔
یکم اگست: اس دن نئی پارلیمان کا اولین اجلاس اختتام پزیر ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی معمول کی سیاست بھی رک جاتی ہے کیونکہ فرانس کا بیشتر حصہ اس دوران چھٹیوں پر چلا جاتا ہے اور پھر ستمبر کے شروع میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہوتا ہے۔
دو ستمبر: جیسے ہی پارلیمنٹیرینز موسم گرما کی چھٹیوں سے واپس آئیں گے تو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر معاہدے کے لیے دباؤ تیزی سے بڑھے گا، چاہے اس وقت تک کسی قسم کی قابل عمل حکومت یا عارضی اتحاد قائم ہو یا نہ ہو۔
بیس ستمبر: یہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے اپنے درمیانی مدت کے مالیاتی منصوبے یورپی کمیشن کو جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔ اضافی خسارے والےچھ دیگر رکن ممالک کے ہمراہ فرانس کو بھی یہ دکھانا ہو گا کہ وہ اپنے قرضے کو یورپی یونین کی مقرر کردہ حدود میں کیسے واپس لائے گا۔