71 سالہ فرانسیسی کو اپنی بیوی کو نشہ آور ادویات کھلا کر درجنوں اجنبی مردوں کو اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے دینے کے کیس میں الزامات کا سامنا

بیوی کا ریپ: 71 سالہ ڈومینیک کو اپنی بیوی کو نشہ آور ادویات کھلا کر درجنوں اجنبی مردوں کو اس کا ریپ کرنے دینے کے کیس میں اپنے خلاف قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔
دو ستمبر پیر کے روز اس 71 سالہ فرانسیسی شہری کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز ہو گیا، جس کو اپنی بیوی کو نشہ آور ادویات کھلا کر درجنوں اجنبی مردوں کو اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے دینے کے کیس میں الزامات کا سامنا ہے۔
استغاثہ کے مطابق یہ سلسلہ 2011ء میں شروع ہوا تھا اور اس دوران مرکزی ملزم ڈومینیک پی نے بھی دیگر مردوں کے ساتھ ساتھ اپنی بیوی کا ریپ کیا،ان جرائم کی ویڈیوز بنائیں اور دیگر ملزمان کو اپنی بیوی کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے کی ترغیب بھی دی۔ تاہم اس پورے معاملے میں ملزمان کے مابین آپس میں یا مرکزی ملزم کی متاثرہ اہلیہ کے ساتھ رقوم کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران مرکزی ملزم ڈومینیک اپنی بیوی کو نشہ آور ادویات دینے کا اعتراف کر چکا ہے۔
فرانس کے شہر آوینیوں کی ایک عدالت میں چلائے جانے والے اس مقدمے میں ڈومینیک پی کے علاوہ 50 دیگر مردوں کو بھی اپنے خلاف شدید نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے۔ یہ پچاس مرد ان 72 افراد میں شامل ہیں، جن پر ڈومینیک کی بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام ہے اور ان تمام 50 ملزمان سے ڈومینیک کا رابطہ آن لائن ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق ڈومینیک کی بیوی کے ساتھ 92 مرتبہ جنسی زیادتی کی گئی، اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے 72 ملزمان میں سے 51 کی شناخت کی جا چکی ہے۔ ارتکاب جرم کے وقت ان مردوں کی عمریں 26 سے 74 برس کے درمیان تھیں۔
ڈومینیک کی بیوی کے وکلاء کے مطابق ان کی مؤکلہ اس قدر نشے میں ہوتی تھیں کہ انہیں طویل عرصے تک اپنے ساتھ بار بار ہونے والی جنسی زیادتیوں کا پتہ ہی نہ چلا۔ ان وکلاء کے بقول یہ سلسلہ دس سال سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہا۔
ڈومینیک پی کے خلاف پولیس نے تحقیقات کا آغاز 2020ء کے ستمبر میں کیا تھا، جب اسے ایک سکیورٹی گارڈ نے ایک شاپنگ سینٹر میں چھپ کر تین خواتین کی نازیبا ویڈیوز بناتے ہوئے پکڑا تھا۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران پولیس اہلکاروں کو ڈومینیک کے کمپیوٹر میں محفوظ اس کی بیوی کی سینکڑوں تصاویر ملیں، جن میں وہ واضح طور پر نشے کی حالت میں دکھائی دے رہی تھیں۔ یہ تصاویر مبینہ طور اس خاتون کے ساتھ ہونی والی جنسی زیادتی کے واقعات کو ظاہر کرتی تھیں اور یہ شواہد پولیس کے پاس آج بھی موجود ہیں۔
اس کے علاوہ پولیس کو فرانس کی ایک سوشل ویب سائٹ (نام دانستہ نہیں لکھا گیا) سے ڈومینیک کی وہ چیٹ بھی مل گئی، جس میں اس ملزم نے اجنبی مردوں کو دعوت دی تھی کہ وہ اس کے گھر آ کر اس کے بیوی کے ساتھ مباشرت کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں