فرانس : 70 تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی الٹنے سے کم از کم 12 افراد ہلاک
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ 70 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی انگلش چینل میں الٹ گئی، جس کی تلاش کے لیے امدادی مشن شروع کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بیشتر خواتین ہیں۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین کے مطابق منگل کے روز فرانس کے شمالی ساحل کے قریب انگلش چینل میں تقریباً 70 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک چھوٹی کشتی الٹ گئی، جس کی وجہ سے کم سے کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ متاثرین میں چھ بچے اور ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہیں۔
درمانین نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد تلاش اور امدادی مشن شروع کیا گیا، جس میں فائر بریگیڈ اور بحریہ کے ہیلی کاپٹر، کئی فوجی جہاز اور ماہی گیری کشتیوں نے حصہ لیا۔
مقامی پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں میں سے 10 خواتین اور دو مرد افراد شامل ہیں۔
فرانسیسی کوسٹ گارڈ کی رپورٹ کے مطابق بولون-سر-میر کے پاس کیپ گرس-نز میں 50 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا، جس میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے اور دباؤ کی وجہ سے اس کا نچلا حصہ “پھٹ گیا۔” کشتی میں سوار آٹھ سے بھی کم افراد نے لائف جیکٹس پہن رکھی تھیں۔
مقامی حکام نے بتایا کہ کئی دیگر افراد کو بچا لیا گیا ہے، تاہم ان کی “حالت سنگین” ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
بولون-سر-مر کے مضافاتی علاقے لی پورٹل کے میئر اولیور باربرین نے کہا، “بدقسمتی سے کشتی کا نچلا حصہ پھٹ گیا۔” انہوں نے اس سے قبل حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 13 بتائی تھی۔
فرانسیسی فوجی جہاز منک کے کپتان ایٹین باگیو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مبینہ طور پر یہ کشتی فرانس سے برطانیہ جانے کی کوشش کر رہی تھی، تبھی اسے ایک فرانسیسی جہاز منک نے مشکل میں دیکھا، جو اس کی مدد کے لیے وہاں پہنچا۔
اس علاقے میں سمندر کا درجہ حرارت تقریباً 20 ڈگری سیلسیس تھا۔
انگلش چینل میں جنوری سے لے کر اب تک 25 افراد پہلے ہی عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جبکہ سن 2023 کے دوران 12 اموات ریکارڈ کی گئیں تھیں۔
مہاجرین کے امدادی گروپ کی فرانس پر تنقید
مہاجرین کی امدادی مہم کے گروپ یوٹوپیا 56 نے چینل کے ساحل پر مہاجرین کے بحران کے انتظام پر فرانسیسی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ حکام بذات خود بحران کا حصہ ہیں۔
گروپ کے ترجمان شارلٹ کوانٹس نے اے ایف پی کو بتایا کہ “اب چینل میں دو ماہ سے تقریبا ہر ہفتے ہی اموات ہو رہی ہیں” ساحلی علاقوں میں “جابرانہ پولیسنگ” نظام مکمل طور پر غیر موثر” ہے اور یہی” اس طرح کے سانحات کا باعث بنتا ہے۔”
جولائی میں ایک ہفتے کے دوران تین مختلف واقعات میں چھ تارکین وطن ہلاک ہوئے تھے۔
جولائی کے اواخر میں ایک اور نوجوان خاتون بھری ہوئی کشتی میں کچل کر ہلاک ہو گئی تھیں اور اس سے قبل 11 اگست کو کیلیس کے قریب مزید دو افراد کو مردہ قرار دیا گیا تھا۔