وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سینئیر سول جج مبشر حسن چشتی نے حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کر دی جبکہ عدالت نے شراب برآمدگی کیس میں ایس ایس پی آپریشنز کو وارنٹ گرفتاری پر تعمیل کرانے کا حکم دیدیا.
سینئیر سول جج مبشر حسن چشتی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کی ۔ جج نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈا پور کا ضمانتی پیش کریں وہ کدھر ہیں؟
وکیل نے کہا میں نے وہی درخواست دی ہے کہ ضمانتی کو عدالت پیش کیا جائے۔ جج نے ریمارکس دیے آپ نے جب ضمانت دی تھی تو کہا تھا ہر پیشی پر ضمانتی پیش ہو گا۔
وزیر اعلی کے وکیل نے کہا کہ آپ ایڈیشنل سیشن جج قدرت اللہ کا حکم نامہ دیکھیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل عدالت پہلے بریت کی درخواست پر فیصلہ دے گی، عدالت نے جو وارنٹ جاری کیے وہ بریت کی درخواست کے بعد جاری ہوئے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے اگر عدالت میں ملزم پیش نہیں ہو گا تو میں وارنٹ گرفتاری جاری کرونگا۔
وکیل نے کہا علی امین گنڈا پور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر کے وارنٹ منسوخ کیے جائیں اور دلائل دیے کہ ملزم پر الزام ہے گاڑی سے اترا اور بھاگ گیا حالانکہ وہ بھاگنے والوں میں سے نہیں ہیں،اس کیس میں ثبوت ہی نہیں انہیں کیوں گھسیٹا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ وارنٹ گرفتاری منسوخ کر کے بریت کی درخواست پر بحث کا حکم جاری کیا جائے۔
جج نے ہدایت کی آپ تحریری درخواست لے آئیں میں اس پر فیصلہ کروں گا، آئندہ سماعت تک وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ کرائی گئی تو ایس ایس پی آپریشنز ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔
عدالت نے حکم دیا ایس ایس پی وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ ہونے کے وجوہات بارے عدالت کو آگاہ کرینگے،کیس کی مزید سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔