چین کے صدر شی جن پنگ نے فوج میں نظم و ضبط کو سختی سے نافذ کرنے، کرپشن کے خلاف کارروائی کرنے اور انفارمیشن وارفیئر کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق گزشتہ سال سے چین کی فوج میں ایک وسیع اینٹی کرپشن مہم چل رہی ہے، جس کے دوران کم از کم نو پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے جنرل اور کچھ دفاعی صنعت کے اعلیٰ عہدیداروں کو قومی قانون ساز ادارے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
صدر شی جن پنگ نے انفارمیشن وارفیئر ڈیپارٹمنٹ کا دورہ کیا۔ یہ یونٹ 2015 کے بعد سے چین کی فوج کی سب سے بڑی تنظیمِ نو کا حصہ ہے، غیر روایتی جنگی طریقوں اور فوجی جدیدیت پر حکمران کمیونسٹ پارٹی کی قیادت کے بڑھتے ہوئے زور کی عکاسی کرتا ہے۔ دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا “یہ ضروری ہے کہ نظم و ضبط کو سختی سے نافذ کیا جائے اور کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ فوج مکمل طور پر وفادار، خالص اور قابلِ اعتماد رہے۔
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب وزارتِ دفاع نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار کو معطل کر کے “نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں” کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔