راہل گاندھی

راہل گاندھی کو 22 اپریل تک سرکاری مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے لئے ایک بار پھر بری خبر سامنے آئی ہے۔ انہیں سرکاری مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے اور اس کے لئے ایک ماہ سے بھی کم وقت کی مہلت دی گئی ہے۔ گزشتہ پانچ روز میں راہل گاندھی کے لئے یہ تیسری بری خبر ہے۔ پہلے انہیں سورت کورٹ کے ذریعہ ہتک عزتی کے ایک معاملہ میں دو سال کی سزا سنائی گئی۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کی رکنیت سے انہیں محروم کر دیا گیا اور اب سرکاری مکان بھی ہاتھوں سے جاتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد لوک سبھا کی ہاؤس کمیٹی نے راہل گاندھی کے نام یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ راہل گاندھی 12 تغلق لین والے سرکاری بنگلے میں رہ رہے ہیں اور اب انہیں یہ ٹھکانہ 22 اپریل تک خالی کرنا ہوگا۔ نوٹس کے مطابق ڈسکوالیفکیشن کے ایک ماہ کے اندر راہل گاندھی کو اپنی سرکاری رہائش خالی کرنا ہے۔

بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری ہونے کے بعد کانگریس لیڈران کا شدید ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ یہ راہل گاندھی کے تئیں بی جے پی کی نفرت کو ظاہر کرتا ہے۔ نوٹس دئیے جانے کے بعد 30 دنوں کی مدت کے لئے وہ شخص اسی گھر میں رہنا جاری رکھ سکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں 30 دنوں کی مدت کے بعد کوئی شخص مارکیٹ شرح پر کرایہ کی ادائیگی کر کے اسی گھر میں رہنا جاری رکھ سکتا ہے۔ یہ بھی سمجھنا چاہیئے کہ راہل گاندھی زیڈ پلس سیکورٹی والے درجہ میں آتے ہیں۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی سورت کورٹ کی سزا اور پارلیمانی رکنیت منسوخ کئے جانے کے بعد جارحانہ انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کے ایک دن بعد ہفتہ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظاہر کر دیا تھا کہ وہ رکن پارلیمنٹ رہیں یا نہ رہیں، یا پھر انہیں جیل میں ہی کیوں نہ ڈال دیا جائے، وہ جمہوریت کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ڈرنے والے نہیں ہیں اور معافی بھی نہیں مانگیں گے کیونکہ ان کا نام ساورکر نہیں بلکہ گاندھی ہے اور گاندھی معافی نہیں مانگتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں