کھاریاں (سلیم بٹ سے) ،چیف جسٹس، عدلیہ، تمام ججز او رعمران خان کے خلاف مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول ہے: چودھری پرویزالٰہی ،حیرت ہے کہ مولانا فضل الرحمن ہی کو سب سے زیادہ الیکشن کی جلدی تھی آج وہی سب سے زیادہ مخالفت میں پیش پیش ہیں: مولانا فضل الرحمن بتائیں، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے؟ ،پنجاب میں کوئی ن لیگ کو ٹکٹ کیلئے امیدوار ہی نہیں ملے ،اپنی خفت مٹانے کیلئے الیکشن کا بائیکاٹ کیا،ن لیگ پریشان ہے کہ کوئی ن لیگ کا ٹکٹ لے کر اپنا سیاسی مستقبل تاریک کرنا نہیں چاہتا،ن لیگ کے بائیکاٹ سے کوئی فرق نہیں پڑا نہ انشاء اللہ پڑے گا ،پنجاب میں ن لیگ کی انتخابی شکست نوشتہ دیوار بن چکی ہے ، آئین میں دو تہائی اکثریت سے کئی گئی ترمیم کے بغیر الیکشن کوئی نہیں روک سکتا ،الیکشن کا مسئلہ آئینی ہے یہ آئینی طور پر ہی حل ہو گا،ن لیگ کو اب سمجھ آئی کہ مذاکرات کے بغیر کوئی رستہ نہیں نکلنا،سیاسی مذاکرات بھی آئینی حدود میں رہ کر ہی ہو سکتے ہیں،عمران خان نے الیکشن پر مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، حکومت اسے غلط رنگ دے رہی ہے،ایاز صادق نے فواد چودھری سے رابطہ کیا ہے: دعا ہے کہ اسی سے کوئی رستہ نکلے اور صاف و شفاف الیکشن ہوں،سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامہ میں مذاکرات کی آئینی حدود واضح کر دی ہیں ،سپریم کورٹ نے حکومت کو آخری موقع دے دیا مزید حکم عدولی پر نااہلی پکی ہے: چودھری پرویزالٰہی