میٹا پر یورپی یونین کے صارفین کا ڈیٹا امریکہ میں منتقل کرنے پر ریکارڈ 1.2 ارب یورو (1.3 ارب ڈالر) کا جرمانہ عائد

ڈبلن (نئی دنیا) آئرلینڈ کے ریگولیٹر نے فیس بک کی مالک میٹا پر گزشتہ عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورپی یونین کے صارفین کا ڈیٹا امریکہ میں منتقل کرنے پر ریکارڈ 1.2 ارب یورو (1.3 ارب ڈالر) کا جرمانہ عائد کردیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی)، جو یورپی یونین کی جانب سے کام کرتا ہے، نے کہا کہ یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ (ای ڈی پی بی) نے اسے ‘1.2 ارب یورو کی رقم میں انتظامی جرمانہ’ جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی پی سی 2020 سے میٹا آئرلینڈ کے یورپی یونین سے امریکہ کو ذاتی ڈیٹا کی منتقلی کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس نے پایا کہ میٹا، جس کا یورپی ہیڈکوارٹرز ڈبلن میں ہے، ‘ڈیٹا مضامین کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو درپیش خطرات کو دور کرنے’ میں ناکام رہا، جن کی نشاندہی یورپی یونین کی عدالت برائے انصاف (سی جے ای یو) کے پچھلے فیصلے میں کی گئی تھی۔ سی جے ای یو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے یورپی قانون کی تشریح کرتا ہے کہ اس کا اطلاق تمام رکن ممالک میں اسی طرح ہوتا ہے۔

اس کے جواب میں، میٹا نے کہا کہ ‘اسے مایوسی ہوئی’ اور یہ فیصلہ ‘غلط، غیر منصفانہ اور بے شمار دیگر کمپنیوں کے لیے ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے’۔ میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ اور چیف قانونی افسر جینیفر نیوز سٹیڈ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ‘ہم فیصلے کے مادے اور جرمانے سمیت اس کے احکامات دونوں کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور عدالتوں کے ذریعے عمل درآمد کی آخری تاریخ کو روکنے کے لیے حکم امتناع کی درخواست کریں گے۔’

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں