کھاریاں ( نئی دنیا)سفیر پاکستان یونان عامرافتاب قریشی نے کشتی سانحہ کے بارے پاکستانی صحافیوں کو پریس بریفننگ دیتے ہوئے حکومت پاکستان اور سفارت خانہ پاکستان ایتھنز یونان کے عملی اقدامات بارے آگاہی دی انہوں نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات اور انکی نشاندھی پر دو انسانی اسمگلروں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے اس سانحہ پر نوٹس لیتے ہوئے سخت کاروائی کا حکم دیا ہے پاکستان اور سفارت خانہ پاکستان ایتھنز میں آج پرچم سرنگوں رہا وطن اور یورپ میں مقیم اوورسیز پاکستانی سوگ کی کیفیت میں مبتلا ہیں سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق پنجاب سے ہے اب تک 80 افراد کی لاشیں ملی ہیں جن میں سریا مصر دو فلسطینی شامل ہیں لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ ضروری ہے اور ڈی این اے والدین یا بچوں کا ہونا لازمی ہے اگر والدین حیات نہیں تو بہن بھائیوں کا ٹیٹ لیا جائے وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جس جس اضلاع کے متاثرین زیادہ ہیں وہاں لیب قائم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اس کام کو جلد نمٹانے کے لیے وزارت داخلہ خارجہ ۔وزارت صحت ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں وفات پا گئے افراد کی شناخت کے لیے یورپ سے آنے والے انکے عزیز واقارب یہاں یونان میں ڈی این اے ٹیسٹ دے سکتے ہیں جبکہ پاکستان میں لواحقین وہاں قائم لیب میں ٹیٹ کروا کر رپورٹ سفارت خانہ پاکستان ایتھنز کو سینڈ کریں تاکہ میتوں کی شناخت میں آسانی ہو ڈیڈ باڈیز کو پاکستان روانہ کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میتیں پاکستان روانہ کرنے کے تمام اخراجات حکومت پاکستان اٹھائے گی سفیر پاکستان نے کہا لواحقین اندراج اور مزید معلومات کے لیے سفارت خانہ پاکستان ایتھنز کے پیج پر جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق رابطہ کر سکتے ہیں
آخر میں وفات پا گئے افراد کی مغفرت کے لیے دعا کی گی