چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس وسابق کوآرڈینیٹر وزیراعظم آزادکشمیر برائے یورپ چوہدری نعیم اختر نے 5 جنوری یوم حق خودارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جز ہے، عالمی برادری کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے اپنی یقین دہانیوں اور ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے، چوہدری نعیم اختر نے کہا کہ ہر سال 5 جنوری کو جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے یوم حق خودارادیت کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ عالمی برادری بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے اپنی ذمہ داری سے نظریں نہیں چرا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان ( یو این سی آئی پی) نے قرارداد منظور کی تھی جو جموں وکشمیر کے عوام کو اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کے لئے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کی ضمانت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جزو ہے، اس حق سے انکار دراصل انسانی آزادی، انسانی حقوق کے تحفظ و فروغ کے عالمی کنونشنز سے بھی انکار ہے۔ بھارت اس بنیادی انسانی حق کا سب سے بڑا مخالف ہے۔انھوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارتی حکومت نے مسلسل غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف اور کشیدگی کی فضا پیدا کر رکھی ہے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارتی اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں موجودہ صورتحال حالیہ تاریخ میں بدترین ہے جہاں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق بشمول اظہار رائے اور ایک جگہ جمع ہونے کے ساتھ ساتھ خود ارادیت کے حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ کشمیری عوام کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے اجتماعی سزا دی جا رہی ہے اور خطہ کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون بنا دیا گیا ہے۔ بھارت بین الاقوامی قوانین اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کر رہا ہے۔ان شاء اللہ دو دن دور نہیں جب مقبوضہ جموں وکشمیر کے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت ملے گا اور کشمیری آزادی فضاؤں میں سانس لیں گے۔