عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ سگریٹ نوشی روکنے کے اقدامات کو سبوتاژ کرنے کے لیے تمباکو کی صنعت کے ہتھکنڈوں کے باوجود دنیا میں تمباکو استعمال کرنے والوں کی تعداد میں متواتر کمی آ رہی ہے۔اقوام متحدہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ تمباکو نوشی دنیا کو درپیش سب سے بڑے طبی خطرات میں سے ایک ہے یہ لت ہر سال 80 لاکھ لوگوں کی جان لے لیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 70 لاکھ اموات تمباکو کے براہ راست استعمال کا نتیجہ ہوتی ہیں جبکہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے 13 لاکھ افراد دوسروں کے خارج کردہ دھوئیں کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی کے حوالے سے 2022 کے رحجانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت دنیا میں تقریباً 20 فیصد بالغ افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں 2000 میں یہ تعداد تقریباً 33 فیصد تھی۔
عالمی ادارہ صحت نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تمباکو پر قابو پانے کی پالیسیاں اپنائیں اور تمباکو کی صنعت کے اقدامات کا مقابلہ جاری رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے یہ آگاہی بہت اہم ہےکہ کیسے تمباکو کی صنعت اپنے لیے کام کرنے والے گروہوں، تیسرے فریقوں ، تقریبات، سوشل میڈیا صارفین پر اثرانداز ہونے والی شخصیات، سائنس دانوں کو مالی فوائد کی فراہمی اور جانبدارانہ تحقیق جیسے اقدامات کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دیتی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت جنوب مشرقی ایشیا میں تمباکو نوشی کا رحجان سب سے زیادہ ہے جہاں 26.5 فیصد آبادی سگریٹ یا تمباکو کی دیگر مصنوعات استعمال کرتی ہے۔ اس کے بعد یورپ میں 25.3 فیصد آبادی تمباکو نوش ہےیورپ میں تمباکو نوشی کرنے والی خواتین کی تعداد عالمگیر اوسط سے دو گنا زیادہ ہے جس میں کمی آنے کی رفتار دیگر تمام خطوں کے مقابلے میں سست ہے۔