پوپ فرانسس نے دنیا بھر میں جمہوریت کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا ہے عوامیت پسندوں’ اور’نظریاتی فتنوں’ سے ہوشیاررہنے کی تلقین

کیتھولک مسیحیوں کے رہنما نے دنیا بھر میں جمہوریت کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فرانس، نیدرلینڈز وغیرہ میں انتہائی دائیں بازو کی کامیابیوں کے مدنظر پوپ نے”نظریاتی فتنوں اور عوامیت پسندوں” سے ہوشیار رہنے پر زور دیا۔

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی رہنما پوپ فرانسس نے اتوار کے روز شمال مشرقی اطالوی شہر ٹریسٹے کے دورے کے دوران دنیا بھر میں جمہوریت کی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔
پوپ فرانسس نے سماجی مسائل پر غور و خوض کے لیے منعقد ایک کیتھولک تقریب کے دوران کہا،”آج دنیا میں جمہوریت کی صحت اچھی نہیں ہے۔”
تقریباً بارہ سو افراد کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ووٹنگ اور جمہوریت کی دیگر شکلوں میں حصہ لیا
پوپ فرانسس کا کہنا تھا،”جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ ایسے حالات پیدا کیے جائیں کہ ہر کوئی اپنی رائے ظاہر کرسکے۔

ستاسی سالہ مسیحی رہنما کے مطابق”ہم نجی عقیدے سے مطمئن نہیں ہو سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ عوامی مباحثوں میں امن اور انصاف کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ہمت ہونی چاہئے۔
پوپ نے کسی خاص ملک کا ذکر کیے بغیر “نظریاتی فتنوں اور عوامیت پسندوں” کے خلاف خبر دار کیا۔
پوپ فرانسس نے جرمن بچوں کی کہانیوں کے ایک معروف کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا،”نظریات پرکشش ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ ان کا موازنہ ہیملن کے پائیڈ پائپر سے کرتے ہیں، وہ آپ کو بھٹکا کر گمراہی کے راستے کی طرف لے جاتے ہیں۔” پائیڈ پائپر کا فقرہ عام طورپر کسی ایسے شخص کے لیے استعمال ہوتا ہے جو جھوٹے وعدوں کے ذریعہ مقبولیت حاصل کرتا ہے۔

پوپ فرانسس کا یہ بیان فرانسیسی پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے ایک دن قبل آیا،جس میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی بڑی کامیابیوں کی توقع کی جارہی تھی۔ تاہم حتمی نتائج کے مطابق وہ تیسر ے مقام پر رہی۔ گزشتہ ماہ یورپی انتخابات میں بھی انتہائی دائیں بازو کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے جب کہ نومبرمیں ہونے والے نیدر لینڈز کے انتخابات میں قدامت پسند سخت گیر بھی بڑی کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔

ٹریسٹے کے اپنے دورے کے دوران پوپ فرانسس نے تارکین وطن اور معذور افراد سے بھی ملاقات کی۔

پوپ فرانسس صحت کے مسائل کی وجہ سے حالیہ مہینوں کے دوران بڑی حد تک اٹلی میں ہی قیام پذیر رہے البتہ اپریل میں وینس اور مئی میں ویرونا کا دورہ کیا تھا۔
ستمبر میں وہ ایشیا کے تقریباً دو ہفتے کے دورے پر جانے والے ہیں۔ اس دوران ان کے انڈونیشیا، سنگاپور، پاپوا نیو گنی اور ایسٹ تیمور جانے کا پروگرام ہے۔ یہ پوپ کے طورپر ان کی مدت کار کا سب سے طویل دورہ ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں