اسلام آباد میں فرانس کے سفارتخانے نے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فرانسیسی شہریوں کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں فرانس کے سفارتخانے نے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فرانسیسی شہریوں کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو سنگین خدشات پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ ہدایت نامے میں کہا گیا کہ پاکستان میں مقیم فرانسیسی شہریوں کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر خطرات لاحق ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کیلئے یہ فیصلہ پاکستان میں حالیہ پرتشدد مظاہروں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

مظاہرین پاکستان سے فرانسیسی سفیر کی بیدخلی اور فرانس سے تعلقات منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ پاکستان میں فرانسیسی سفارتخانے نے اس حوالے سے کسی قسم کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔

فرانسیسی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ نازک معاملہ ہے، لہذا اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دے سکتے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پرتشدد مظاہروں کے آغاز کے بعد فرانسیسی سفارتخانے کی جانب سے اپنے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا سفری ہدایت نامہ بھی جاری کیا گیا تھا۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ نے مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فوری طور پر پابندی لگانے کی منظوری دیدی ہے۔

وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت کی سفارش پر وفاقی کابینہ کو تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی سمری ارسال کی تھی۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے بھی اس پابندی پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد اس کے کارکنوں نے اپنے دھرنوں کے ذریعے پورے ملک کو مفلوج کر دیا تھا۔ حکام انھیں دھرنے ختم کرانے کیلئے درخواستیں کرتے رہے لیکن ٹی ایل پی کے قائدین کی ہٹ دھرمی جاری رہی۔

ٹی ایل پی کے کارکنوں نے ناصرف ملک بھر میں شاہراہیں بلاک کیں بلکہ عوام کی گاڑیوں، سرکاری اور نجی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ مشتعل مظاہرین نے عوام کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو بھی نہ بخشا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر دو پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں