صحافی خرم شہزاد پر دوران کوریج تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں، دہشتگردی کی ایف آئی آر دینا زیادتی ہے

فرانس (بیوروچیف ) صحافی خرم شہزاد پر دوران کوریج تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں، دہشتگردی کی ایف آئی آر دینا زیادتی ہے ان خیالات کا اظہار ممبر پاکستان پریس کلب (رجسٹرڈ) پیرس فرانس، سابق سینئر نائب صدر تحصیل پریس کلب رجسٹرڈ) سرائے عالمگیر،صدر لوکل نیوز کونسل تحصیل سرائے عالمگیر حمید چوہدری نے کیا انہوں نے کہا کہ چند دن قبل ایک مذہبی جماعت کی طرف سے احتجاج کی کوریج کے دوران صحافی خرم شہزاد کو 100 سے زائد پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا ۔چوہدری خرم آر این این نیوز چینل کے رپورٹر اور صدائے پھوٹھوہار کے گجرات سے بیورو چیف ہیں انکے موبائل کا ڈیٹا بھی ڈیلیٹ کیا گیا جبکہ موبائل توڑ دیا گیا چوہدری خرم شہزاد کی جیب سے 35000 نکال لیے گے جس پر مقامی صحافیوں کی مداخلت پر تھانہ سے رہائی ملی جبکہ دوبارہ رات ڈیڈھ بجے پندرہ اپریل کو چوہدری خرم کے گھر میں پولیس کی 8/9 گاڑیاں گئیں اور ایک پولیس اہلکار نے دیوار پھلانگی اور مین گیٹ کھول دیا۔اور گھر میں بغیر لیڈیز کانسٹیبلز کے چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کرتے ہوئے خرم کو گرفتار کر کے لے گئے چلان کرکے جیل بھیج دیا گیا ہم اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکام بالا سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں