اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین کیساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا پاکستان کا مؤقف مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ پر واضح ہے ، نہتے نمازیوں پر فائرنگ قابل افسوس ہے۔

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاکستان کا مؤقف مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ پر واضح ہے ، فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، ترکی نے بھی بیت المقدس پر واضح مؤقف اپنایا ہے اور وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اوآئی سی سے اپنا واضح مؤقف بیان کیا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ نہتے نمازیوں پر فائرنگ قابل افسوس ہے، فلسطینیوں پر تشدد فوری بند ہونا چاہیے ، عالمی برادری کو فلسطینیوں پر مظالم پر خاموشی اختیارنہیں کرنی چاہیے، عالمی برادری اسرائیلی تشدد بند کرانے کیلئے اقدامات کرے، مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر ترک وزیرخارجہ سے گزشتہ رات بات ہوئی ، فلسطین کے معاملے پر وزیراعظم کو گزشتہ رات اعتماد میں لیا ہے، وزیراعظم کی جانب سے بھی اس معاملے پر مؤقف متوقع ہے، پاکستان فلسطین کیساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتا ہے، مسجد میں عبادت کرنیوالے نہتے فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا گیا۔

دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سعودی عرب کی دعوت پر دورہ کیا، دورہ سعودی عرب کے نتائج آنیوالےدنوں میں واضح دکھائی دیں گے، اس دوران پاکستان،سعودی عرب میں مختلف شعبوں کیلئے مفامتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ، پاکستان ،سعودی عرب کےتعلقات وقت کیساتھ مزید مستحکم ہورہےہیں۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز میں سے ایک چیلنج بےروزگاری کا ہے، کویت اور یواے ای کے وزیرخارجہ سے بات چیت ہوئی ہے ، لوگوں کو بیرون ملک روزگار کے مواقع کیلئے اقدامات کئےجائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی عرب مستقبل میں 10ملین لوگوں کو روزگار کے مواقع دےگا اور روزگار کے مواقع میں ایک بڑا حصہ پاکستانیوں کیلئے مختص کرے گا، دورہ سعودی عرب کے نتائج آنیوالے دنوں میں ظاہر ہوں گے۔

آرمی چیف کے دورہ افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کل آرمی چیف کابل میں تھے اہم ملاقاتیں ہوئیں، کل کی نشستوں کے بعد خطے میں امن کیلئے واضح امکانات دکھائی دے رہے ہیں، افغانوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہے کہ مل بیٹھ کر معاملات سلجھائیں، امن عمل میں افغانستان کیساتھ ہیں پاکستان کاتعاون جاری رہےگا۔

افغانستان میں امن سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن سے سب سے زیادہ مستفیدپاکستان ہوگا، افغانستان میں امن سے دوطرفہ تجارت کے مواقع موجود ہیں، افغانستان میں امن سے گوادر پورٹ کو مزید فعال بنانےمیں مدد ملےگی، پاکستان افغانستان میں امن کیلئے ہرممکن معاونت فراہم کرےگا۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سعودی وزیرخارجہ نے پاکستان آنے کی دعوت قبول کی ہے، سعودی وزیرخارجہ سے طے ہوا ہے عید کے سعودی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا جبکہ 500ملین ڈالر کا ایم اویو سائن ہوا جو پاکستان کو ملیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مسلم امہ کایکجا ہونا اپنے مفادمیں ہے ،سعودی عرب کی اپنی اہمیت ہے، اوآئی سی کو بنانے میں سعودی عرب کا کلیدی کردار ہے۔

بھارت میں ایٹمی مواد کی برآمدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں یورینیم کی برآمدگی تشویشناک ہے، آج بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں ،بھارت کا بڑاحصہ بی جےپی کی کشمیرپالیسی کو ناکام سمجھتاہے، ہماری حکومت کا پہلے دن سے مؤقف ہے کہ بھارت ایک قدم اٹھائے ہم 2اٹھائیں گے، بھارت کشمیریوں کےتشخص پرنظرثانی کرے گا تو بات چیت کیلئے تیار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو سفارتخانوں سےمتعلق کچھ شکایات ملی ، وزیراعظم کانوٹس لینا درست ہے اورانھوں نے اس کا نوٹس لیا ، میں نے تمام سفرا کو جمع کرکے ان کو بہتری کیلئےاعتماد میں لیاگیا اور سیکریٹری خارجہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ، سفارتخانوں میں بہترسہولتوں کیلئے تجاویز وزیراعظم کو پیش کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں