Saman-Abbas

اٹلی (نویلارا) ثمن عباس کی تلاش کل 14جولائی کو مسلسل 67دن کی بلا تعطل تلاش کے بعد کاروائیوں کو روک دیا گیا ۔

اٹلی (نوویلارا) ثمن عباس کی تلاش کل 14جولائی کو مسلسل 67دن کی بلا تعطل تلاش کے بعد کاروائیوں کو باضابطہ طور پر روک دیا گیا۔ 30 اپریل کی رات لاپتہ ہونے والی 18سالہ پاکستانی ثمن عباس کی لاش تا حال نہیں مل سکی آخری امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب جرمن پولیس کے کتے کئی دن کی تلاش کے بعد کارآمد سراغ نہ ملنے پر گھر واپس لوٹ آئے جس کی وجہ سے ان کاروائیوں کو باضابطہ طور پر معطل کردیا گیا لیکن تفتیش کاروں کو اس بات کا یقین ہے کہ کنبہ کے افراد نے ہی اسے غائب کردیاہے۔ اس تلاش میں 500 پولیس اہلکاروں ایک درجن تربیت یافتہ جرمن کتوں کے علاوہ مختلف جدید آلات کا استعمال بھی کیا گیا جس میں جیو راڈار اور ڈرون کا بھی استعمال کیا گیا۔ اس تحقیق کے دورانیے میں 55 ایکٹر سے زائد زرعی اراضی اور 178گرین ہاؤسز کا معائنہ کیا گیا۔ لیکن تفتیش کاروں نے ہمت نہیں ہاری انہیں ابھی بھی یقین ہے کہ بچی کی لاش کہیں قریب ہی ہے امید کی جارہی ہے کہ واقعہ میں ملوث پانچ افراد ثمن عباس کے والدین جوکہ واقعہ کے فوراً بعد پاکستان جا چکے ہیں، چچا اور دو کزن جن میں سے ایک کوفرانس سے سپین فرار ہوتے ہوئے ٹرین سے گرفتار کرکے اٹلی واپس لایا جا چکا ہے ملوث ہیں جن کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئیے گئے ہیں جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں