کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے فخر پاکستان علی سدپارہ اور انکے ساتھیوں کی لاشیں مل گئی، وزیراطلاعات گلگت بلتستان کا دعویٰ

لاہور: کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے پاکستان کے معروف کوہ پیما علی سد پارہ کی لاش مل گئی ہے ۔ وزیراطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں ہیں، ساجد سدپارہ اور ان کے ساتھ موجود کوہ پیما نے لاشوں کا پتا چلایا۔انہوں نے کہا کہ ’پہلی لاش کی نشاندہی صبح 9 بجے ہوئی ہے اور وہ لاش جان سنوری کی ہے جس نے پیلے اور کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے جبکہ دیگر لاشوں کی بھی 12 بجے نشاندہی ہوئی۔ وزیراطلاعات نے بتایا کہ تین کوہ پیماوں کی لاشیں بوٹل نیک بیس کیمپ سے ملیں۔ان کا کہنا تھاکہ شام تک لاشوں کے مقام پر پہنچ جائیں گے اور اس کیلئے ہیلی کاپٹر اسٹینڈ بائی ہیں۔
امسال فروری میں علی سد پارہ اپنے بیٹے ساجدسد پارہ ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے ہوان پابلوموہر کے ساتھ کے ٹو سر کرنے کی مہم پر نکلے ۔تقریباً آٹھ ہزارمیٹر کی بلندی پر ساجد سدپارہ کا آکسیجن ریگولیٹر خراب ہو گیا تھا جس پر انہیں مہم ادھوری چھوڑنا پڑی تھی اور ان کے والد علی سدپارہ نے انہیں واپس بھیج دیا تھا ۔یہ آخری موقع تھا جب ان تینو ں کوہ پیما سے ساجد سدپارہ کی ملاقات ہوئی پھر تینوں کوہ پیما لاپتہ ہو گئے ،چند دنوں کے بھر پور ریسکیو آپریشن کے بعد بھی لاپتہ کوہ پیما نہ ملے تو انہیں مردہ قرار دیتے ہوئے ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا لیکن ان کے بیٹے نے ازخود ریسکیو آپریشن جاری ر کھنے کا اعلان کیا ۔
دو روز قبل انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتا یا کہ وہ علی سد پارہ کی تلاش کے لیے بوٹل نک اور اس سے آگے کے علاقوں میں چھان بین کریں گے ۔اب بتا یا جا رہا ہے کہ بوٹل نک کے علاقے سے علی سدپارہ اور جان سنوری کی لاش مل گئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں